حجرہ شاہ مقیم سچے عاشق رسولؐ پندرہ سالہ انور علی نے محفل نعت میں غلطی سے اٹھنے والا ہاتھ ٹوکے سے کاٹ دیا اور پلیٹ میں ڈال کر گستاخ کہنے والے مولوی کو پیش کردیامحفل نعت میں خطیب نے سوال کیا کہ جو نبیؐ کو نہیں مانتا ہاتھ کھڑا کرے غلطی سے پندرہ سالہ انور علی کا ہاتھ اٹھ گیا جس پر خطیب نے اسے کہاکہ تم نبی ؐکو نہیں مانتے جس پر انور علی نے ہاتھ کاٹ لیا تفصیلات کے مطابق راجووال کے نواحی گاؤں خانکا3/Dمیں گزشتہ رات مدینہ مسجد میں محفل نعت منعقد ہوئی جس میں گاؤں سے کثیر تعداد میں لوگ شریک تھے اس موقع پر حاضرین مجلس سے خطاب کرتے ہوئے خطیب قاری بشیر نے حاضرین محفل سے سوال کیا کہ جو نبی کریمؐ کو نہیں مانتا ہاتھ کھڑا کرئے جس پر محفل نعت میں شریک ایک پندرہ سالہ طالب علم انور علی کا ہاتھ غلطی سے اٹھ گیا جس پر محفل نعت میں خطیب نے اسے گستاخ کہا انور علی کو مولوی کی بات پر غصہ آیا اور وہ محفل نعت سے اٹھ کرچلاگیااور گھر جا کر ٹوکہ سے وار کرکے اپنا ہاتھ کاٹ لیا اور پلیٹ میں ڈال کر مولوی کو پیش کر دیا انور علی کے ہاتھ کٹتے ہی وہ درد اور تکلیف سے بے ہوش ہو گیا بچے نے بتایا کہ مولوی کے سوال کرنے کے انداز سے یہ لگا کہ کون کون ہے جو نبی کریم ؐ کو مانتا ہے لیکن سوال کا اچانک رخ تبدیل ہو نے پر یہ کہا گیا کہ کون کون ہے جو نبی ؐ کو نہیں مانتا ہاتھ غلطی سے اٹھ گیا لیکن نبیؐ آخرالزمان کی شان میں کسی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں وہ ہاتھ ہی جسم سے الگ کر دیا جس نے غلطی کی
Nessun commento:
Posta un commento