گلاسگو: اسکاٹ لینڈ حکومت نے ایک منصوبے کے تحت گلاسگو کی فنکارہ کو 22 ہزار ڈالر (پاکستانی 22 لاکھ روپے)کی خطیر رقم فراہم کی ہے لیکن انہیں معاہدے کے تحت ایک سال تک اسی شہر میں رہنا ہوگا جس کی وہ باضابطہ رپورٹ بھی تحریر کریں گی۔
ہیریسن نامی یہ فنکارہ لندن میں پیدا ہوئیں اور اس وقت گلاسگو میں قیام پذیر ہیں جب کہ حکومتی منصوبے تحت ان کے ایک سال تک ایک ہی شہر میں رہنے کے معاشرتی اور سماجی رہن سہن، خاندان سے تعلق، ذہنی صحت اور ماحولیاتی اثرات اور کاربن پیدا کرنے جیسے اہم موضوعات کو نوٹ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ انہیں کہا گیا ہے کہ وہ 12 ماہ تک کوئی کام نہ کریں اور صرف بہت بیمار ہونے یا انتہائی قریبی عزیز کے مرنے پر ہی شہر چھوڑسکتی ہیں۔
اس پروجیکٹ کا منصوبہ بھی خود ایلی ہیریسن نے برطانیہ کی نیشنل لاٹری کے ایک ذیلی ادارے کو پیش کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہایک تجربہ کیا جائے جسے ’’گلاسگو اثر‘‘ کا نام دیا جائے جس میں سفر کم کیا جائے اور اسی جگہ موجود مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے تاکہ ایک مصروف آرٹسٹ کی زندگی اور کام پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔
ایک سال بعد ہیریسن اس شہر میں رہنے کے احساس، اسے اپنانے کے محسوسات، اور اپنا سب کچھ یہی گزارنے کے تجربات کو ایک رپورٹ کی صورت میں لکھیں گی۔
mercoledì 13 gennaio 2016
اسکاٹ لینڈ حکومت کا ایک سال ایک ہی شہر میں رہنے پر 22 ہزار ڈالردینے کا انوکھا منصوبہ
Iscriviti a:
Commenti sul post (Atom)
Nessun commento:
Posta un commento